الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابن ماجه
كتاب الحدود
کتاب: حدود کے احکام و مسائل
17. بَابُ : مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ مِرَارًا
17. باب: باربار شراب پینے والے کی حد کا بیان۔
حدیث نمبر: 2572
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا شَبَابَةُ ، عَنِ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ ، عَنِ الْحَارِثِ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا سَكِرَ فَاجْلِدُوهُ، فَإِنْ عَادَ فَاجْلِدُوهُ، فَإِنْ عَادَ فَاجْلِدُوهُ، ثُمَّ قَالَ فِي الرَّابِعَةِ: فَإِنْ عَادَ فَاضْرِبُوا عُنُقَهُ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی نشے میں آ جائے تو اسے کوڑے لگاؤ، اور اگر پھر ایسا کرے تو پھر کوڑے مارو، اور پھر بھی ایسا کرے تو پھر کوڑے مارو، پھر چوتھی بار کے لیے فرمایا: اس کے بعد بھی ایسا کرے تو اس کی گردن اڑا دو ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الحدود/حدیث: 2572]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابی داود/الحدود 37 (4484)، سنن النسائی/الأشربة 43 (5765)، (تحفة الأشراف: 13948)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/280، 291، 504، 519) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱؎: یہ روایت منسوخ ہے، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی اس روایت سے جو «باب لايحل دم امريء مسلم إلافي ثلاث» میں گزر چکی ہے جس کے الفاظ یہ ہیں، «لايحل دم امريء مسلم يشهد أن لا إله إلا الله وأني رسول الله إلا أحد ثلاثة نفر: النفس بالنفس، والثيب الزاني، و التارك لدينه المفارق للجماعة» نیز جابر رضی اللہ عنہ کی ایک روایت سے بھی اس حدیث کے منسوخ ہونے کا پتا چلتا ہے جس میں ہے کہ آپ کے پاس ایسا شخص لایا گیا جس نے چوتھی بار شراب پی تھی، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کوڑے لگا کر چھوڑ دیا۔

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

   سنن أبي داودإذا سكر فاجلدوه ثم إن سكر فاجلدوه ثم إن سكر فاجلدوه إن عاد الرابعة فاقتلوه
   سنن ابن ماجهاجلدوه فإن عاد فاجلدوه فإن عاد فاجلدوه قال في الرابعة فإن عاد فاضربوا عنقه
   سنن النسائى الصغرىإذا سكر فاجلدوه ثم إن سكر فاجلدوه ثم إن سكر فاجلدوه قال في الرابعة فاضربوا عنقه