´برے اخلاق و عادات سے ڈرانے اور خوف دلانے کا بیان`
سیدنا ابو صرمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” جس نے کسی مسلمان کو ضرر پہنچایا، اللہ تعالیٰ اسے ضرر دے گا اور جس نے کسی مسلمان کو مشقت میں مبتلا کیا اللہ تعالیٰ اسے مشقت اور مصیبت میں مبتلا فرمائے گا۔ “ اس حدیث کو ابوداؤد اور ترمذی نے روایت کیا ہے اور ترمذی نے اسے حسن قرار دیا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1297»
تخریج: «أخرجه أبوداود، القضاء، باب في القضاء، حديث:3635، والترمذي، البر والصلة، حديث:1940، لؤلؤة يوثقها غير الترمذي.»
تشریح:
1. مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے شواہد کی بنا پر حسن قرار دیا ہے‘ نیز سنن ابن ماجہ کی تحقیق میں ہمارے فاضل محقق نے بھی اس کے شواہد کا ذکر کیا ہے لیکن ان کی صحت اور ضعف کی طرف اشارہ نہیں کیا۔
بنابریں محققین کے کلام سے یہی راجح معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ روایت دیگر شواہد کی بنا پر حسن درجے کی ہے۔
واللّٰہ أعلم۔
مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:
(الموسوعۃ الحدیثیۃ مسند الإمام أحمد: ۲۵ /۳۴‘ ۳۵‘ والإرواء للألباني‘ رقم:۸۹۶) 2. اس حدیث میں مسلمان کو تکلیف دینے اور اذیت پہنچانے سے خبردار کیا گیا ہے کہ جو آدمی کسی مسلمان کو تکلیف دیتا ہے‘ اس پر ظلم کرتا ہے اور اس سے بغیر کسی وجہ کے ناحق جھگڑا کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس پر مشقت نازل کر دیتا ہے۔
راویٔ حدیث: «حضرت ابوصرمہ رضی اللہ عنہ» قبیلۂمازن سے تعلق رکھتے تھے‘ اس لیے مازنی کہلائے۔
ان کا نام مالک بن قیس تھا یا قیس بن مالک۔
بدر اور دیگر غزوات میں شریک ہوئے۔
ان سے چند احادیث مروی ہیں۔