عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(نماز کی حالت میں) اپنی نگاہیں آسمان کی طرف نہ اٹھاؤ، کہیں ایسا نہ ہو کہ تمہاری بینائی چھین لی جائے“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1043]
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1043
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) خشوع میں یہ بات بھی شامل ہے کہ نظریں جھکا کرکھڑے ہوں۔ کسی وجہ سے قبلے کی طرف نظر اٹھ جائے تو جائز ہے۔ دیکھئے: (صحیح البخاري، الأذان، باب رفع البصر إلی الإمام فی الصلاۃ، حدیث: 746)
(2) نماز میں آسمان کی طرف نظراٹھانا بھی اسی طرح منع ہے جس طرح دایئں بایئں دیکھنا منع ہے۔
(3) بعض اوقات گناہوں کی سزا دُنیا میں بھی مل سکتی ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1043