الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


المنتقى ابن الجارود
كتاب الطهارة
4. باب الوضوء من المذي
4. مذی نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے
حدیث نمبر: 5
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ: ثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: أَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ سَالِمٍ أَبِي النَّضْرِ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنِ الْمِقْدَادِ بْنِ الْأَسْوَدِ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الرَّجُلِ يَدْنُو مِنْ أَهْلِهِ فَيُمْذِي؟ فَقَالَ: «إِذَا وَجَدَ أَحَدُكُمْ شَيْئًا مِنْ ذَلِكَ فَلْيَنْضَحْ فَرْجَهُ» قَالَ يَعْنِي يَغْسِلُهُ وَيَتَوَضَّأُ.
سیدنا مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس آدمی کے متعلق پوچھا، جو اپنی بیوی کے قریب ہوتا ہے اور اس کی مذی نکل آتی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی ایسی کیفیت محسوس کرے، تو اپنی شرمگاہ کو دھوئے۔ راوی کہتے ہیں: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد یہ تھی که شرمگاہ کو دھوئے اور وضو کر لے۔ [المنتقى ابن الجارود/كتاب الطهارة/حدیث: 5]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف: مسند الإمام أحمد: 5/6، سنن أبى داود: 207، سنن النسائي: 156، مؤطّأ الإمام مالك: 140/1، برواية يحيىٰ، يه سند انقطاع كي وجه سے ”ضعيف“ هے، سليمان بن يسار كا مقداد بن اسود سے سماع نهيں، مگر صحيح مسلم: 303، كي روايت اس سند سے مستغني كر ديتي هے.»