سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تین مسجدوں کے سوا کسی کے لئے کجاوے نہ باندھے جائیں (یعنی سفر نہ کیا جائے) ایک مسجد حرام دوسرے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد اور تیسرے مسجد اقصی یعنی بیت المقدس۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الحج/حدیث: 882]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 20 كتاب فضل الصلاة في مسجد مكة والمدينة: 1 باب فضل الصلاة في مسجد مكة والمدينة»
وضاحت: اب جو عوام اجمیر اور پاک پتن وغیرہ وغیرہ مزارات کے لیے رخت سفر باندھتے ہیں، یہ ارشاد صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کرنے کی وجہ سے عاصی،نافرمان اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے باغی ٹھرتے ہیں۔ ہاں قبور مسلمین اپنے شہر یا قریہ میں ہوںوہ اپنوں کی ہو یا بیگانوں کی،وہاں مسنون طریقہ پر زیارت کرنا مشروع ہے کہ قبرستان والوں کے لیے دعائے مغفرت کریں اور اپنی موت کو یاد کرکے دنیا سے بے رغبتی اختیار کریں اور سنت طریقہ صرف یہی ہے۔ (راز)