سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ سیّدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اس حج کے موقعہ پر جس کا امیر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بنایا تھا انہیں دسویں تاریخ کو ایک مجمع کے سامنے یہ اعلان کرنے کے لئے بھیجا تھا کہ اس سال کے بعد کوئی مشرک حج بیت اللہ نہیں کر سکتا اور نہ کوئی شخص ننگا رہ کر طواف کر سکتا ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الحج/حدیث: 854]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في:25 كتاب الحج: 67 باب لا يطوف بالبيت عريان ولا يحج مشرك»
وضاحت: عہد جاہلیت میں عام اہل عرب یہ کہہ کر کہ ہم نے ان کپڑوں میں گناہ کئے ہیں، ان کو اتار دیتے پھر یا تو قریش سے کپڑے مانگ کر طواف کرتے یا پھر ننگے ہی طواف کرتے۔ اس پر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ اعلان کرایا۔ (راز)