1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب الحج
کتاب: حج کے مسائل
391. باب فضل العمرة في رمضان
391. باب: رمضان المبارک میں عمرے کی فضیلت
حدیث نمبر: 786
786 صحيح حديث ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لاِمْرَأَةٍ مِنَ الأَنْصَارِ: مَا مَنَعَكِ أَنْ تَحُجِّينَ مَعَنَا قَالَتْ: كَانَ لَنَا نَاضِحٌ فَرَكِبَهُ أَبُو فُلاَنٍ وَابْنُهُ (لِزَوْجِهَا وَابْنِهَا) وَتَرَكَ نَاضِحًا نَنْضَحُ عَلَيْهِ، قَالَ: فَإِذَا كَانَ رَمَضَانُ اعْتَمِرِي فِيهِ، فَإِنَّ عُمْرَةً فِي رَمَضَانَ حَجَّةٌ أَوْ نَحْوًا مِمَّا قَالَ
سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہمانے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک انصاری خاتون(ام سنان) سے پوچھا کہ تو ہمارے ساتھ حج کیوں نہیں کرتی تو وہ کہنے لگی کہ ہمارے پاس ایک اونٹ تھا جس پر ابو فلاں (یعنی اس کا خاوند) اور اس کا بیٹا سوار ہو کر (حج کے لئے) چل دئیے اور ایک اونٹ انہوں نے چھوڑا ہے جس سے پانی لایا جاتا ہے آپ نے فرمایا کہ اچھا جب رمضان آئے تو عمرہ کر لینا کیونکہ رمضان کا عمرہ ایک حج کے برابر ہوتا ہے یا اسی جیسی کوئی بات آپ نے فرمائی۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الحج/حدیث: 786]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 26 كتاب العمرة: 4 باب عمرة في رمضان»