محمد بن منتشر فرماتے ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا اور ان سے ابن عمر کے اس قول کا ذکر کیا کہ میں اسے گوارا نہیں کر سکتا کہ احرام باندھوں اور خوشبو میرے جسم سے مہک رہی ہو تو سیدہ عائشہ نے فرمایا میں نے خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشبو لگائی پھر آپ اپنی تمام ازواج کے پاس گئے اور اس کے بعد احرام باندھا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الحج/حدیث: 741]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 5 كتاب الغسل: 14 باب من تطيب ثم اغتسل وَبقي أثر الطيب»