سیّدناسہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تک لوگ افطار جلدی کریں گے اس وقت تک خیرو بھلائی پر رہیں گے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الصيام/حدیث: 667]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 30 كتاب الصوم: 45 باب تعجيل الإفطار»
وضاحت: حافظ ابن حجر فتح الباری میں فرماتے ہیں کہ اس حدیث میں ان لوگوں کا رد ہے جو روزہ کھولنے میں تاخیر کرتے ہیں اور ستاروں کے ظاہر ہونے کا انتظار کرتے رہتے ہیں جویہودو نصاریٰ کا طریقہ ہے جس کے بارے میںرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی سخت ناراضگی کااظہار فرمایا ہے۔(راز)