سیّدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ بیمار پڑے ایسے کہ ان پر غشی طاری تھی اور ان کا سر ان کی ایک بیوی (ام عبداللہ بنت ابی رومہ) کی گود میں تھا (وہ ایک زور دار چیخ مار کر رونے لگی) ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ س وقت کچھ بول نہ سکے لیکن جب ان کو ہوش ہوا تو انہوں نے فرمایا کہ میں بھی اس کام سے بیزار ہوں جس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیزاری کا اظہار فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (کسی غم کے وقت) چلا کر رونے والی سر منڈوا دینے والی اور گریبان چاک کرنے والی عورتوں سے اپنی بیزاری کا اظہار فرمایا۔ [اللؤلؤ والمرجان/کِتَابُ الْاِیْمَانِ/حدیث: 66]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 23 كتاب الجنائز: 38 باب ما ينهى من الحلق عند المصيبة»