1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب الزكاة
کتاب: زکوٰۃ کا بیان
326. باب إباحة الهدية للنبي صلی اللہ علیہ وسلم ولبني هاشم وبني المطلب، وإِن كان المهدي ملكها بطريق الصدقة وبيان أن الصدقة إِذا قبضها المتصدق عليه زال عنها وصف الصدقة وحلت لكل أحد ممن كانت الصدقة محرمة عليه
326. باب: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی اولاد پر ہدیہ حلال ہے خواہ ہدیہ دینے والے نے بطریق صدقہ حاصل کیا ہو اسی طرح جب صدقے کا مستحق اسے اپنے قبضہ میں لے لیتا ہے تو وہ سب کے لیے حلال ہو جاتا ہے اور اسی مال سے صدقے کا وصف زائل ہو جاتا ہے
حدیث نمبر: 649
649 صحيح حديث أُمِّ عَطِيَّةَ الأَنْصَارِيَّةِ، قَالَتْ: دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى عَائِشَة، فَقَالَ: هَلْ عِنْدَكُمْ شَيْءٌ فَقَالَتْ: لاَ إِلاَّ شَيْءٌ بَعَثَتْ بِهِ إِلَيْنَا نُسَيْبَةُ مِنَ الشَّاةِ الَّتِي بَعَثْتَ بِهَا مِنَ الصَّدَقَةِ فَقَالَ: إِنَّهَا قَدْ بَلَغَتْ مَحِلَّهَا
سیدہ ام عطیہ انصاریہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہاکے یہاں تشریف لائے اور دریافت فرمایا کہ کیا تمہارے پاس کچھ ہے؟ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے جواب دیا کہ نہیں کوئی چیز نہیں ہاں نسیبہ کا بھیجا ہوا اس بکری کا گوشت ہے جو انہیں صدقہ کے طور پر ملی ہے تو آپ نے فرمایا لاؤ خیرات تو اپنے ٹھکانے پہنچ گئی۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الزكاة/حدیث: 649]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 24 كتاب الزكاة: 62 باب إذا تحولت الصدقة»