1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب الزكاة
کتاب: زکوٰۃ کا بیان
314. باب لو أن لابن آدم واديين لابتغى ثالثًا
314. باب: اگر ابن آدم کے سونے کی دو وادیاں ہوں تب بھی تیسری کی آرزو کرے
حدیث نمبر: 622
622 صحيح حديث أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: لَوْ أَنَّ لاِبْنِ آدَمَ وَادِيًا مِنْ ذَهَبٍ أَحَبَّ أَنْ يَكُونَ لَهُ وَادِيَانِ، وَلَنْ يَمْلأَ فَاهُ إِلاَّ التُّرَابُ، وَيَتُوبُ اللهُ عَلَى مَنْ تَابَ
سیّدناانس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر انسان کے پاس سونے کی ایک وادی ہو تو وہ چاہے گا کہ دو ہو جائیں اور اور اس کا منہ قبر کی مٹی کے سوا اور کوئی چیز نہیں بھر سکتی اور اللہ اس کی توبہ قبول کرتا ہے جو توبہ کرے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الزكاة/حدیث: 622]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 81 كتاب الرقاق: 10 باب ما يتقي من فتنة المال»

وضاحت: مال کی محبت اور اس کی طلب میں کوشش، بنی آدم کی جبلت میں رکھ دی گئی ہے اور اس سے وہی سیر ہو سکتا ہے جسے اللہ تعالیٰ بچالے۔ اور اس جبلت کو اپنے نفس سے زائل کرنے کی توفیق دے دے۔ (مرتبؒ)