سیّدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو جسم مبارک پر سفید کپڑا تھا اور آپ سو رہے تھے پھر دوبارہ حاضر ہوا تو آپ بیدار ہو چکے تھے پھر آپ نے فرمایا: جس بندے نے بھی کلمہ لا الٰہ الا اللہ (اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں) کو مان لیا اور پھر اسی پر وہ مرا تو جنت میں جائے گا۔ میں نے عرض کیا چاہے اس نے زنا کیا ہو؟ چاہے اس نے چوری کی ہو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ چاہے اس نے زنا کیا ہو، چاہے اس نے چوری کی ہو۔ میں نے پھر عرض کیا چاہے اس نے زنا کیا ہو؟ چاہے اس نے چوری کی ہو؟ فرمایا: چاہے اس نے زنا کیا ہو، چاہے اس نے چوری کی ہو۔ میں نے (حیرت کی وجہ سے پھر) عرض کیا چاہے اس نے زنا کیا ہو یا اس نے چوری کی ہو؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا چاہے اس نے زنا کیا ہو، چاہے اس نے چوری کی ہو۔سیّدنا ابوذر رضی اللہ عنہ بعد میں جب بھی یہ حدیث بیان کرتے تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ ”اگرچہ ابو ذر کی ناک خاک آلودہ ہو“ ضرور بیان کرتے۔ [اللؤلؤ والمرجان/کِتَابُ الْاِیْمَانِ/حدیث: 60]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 77 كتاب اللباس: 24 باب الثياب البيض»