1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب الزكاة
کتاب: زکوٰۃ کا بیان
290. باب الابتداء في النفقة بالنفس ثم أهله ثم القرابة
290. باب: پہلے اپنے اوپر، پھر گھر والوں پر، پھر اقرباء پر خرچ کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 581
581 صحيح حديث جَابِرٍ، قَالَ: بَلَغَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَجُلاً مِنْ أَصْحَابِهِ أَعْتَقَ غُلاَمًا عنْ دُبُرٍ، لَمْ يَكُنْ لَهُ مَالٌ غَيْرَهُ، فَبَاعَهُ بِثَمَانِمِائَةِ دِرْهَمٍ، ثُمَّ أَرْسَلَ بِثَمَنِهِ إِلَيْهِ
مدبر سے مراد یہ ہے کہ غلام کی آزادی اپنی موت سے مشروط کر لیتا ہے۔ چونکہ غلام کے علاوہ اس کا مال نہیں تھا اس لیے اسے بیچ دیا اور پھر دیکھا کہ اس نے تمام مال خرچ کر دیا ہے جس کے سبب ہلاکت میں واقع ہو رہا تھا اس لیے اس کے قول کو باطل قرار دیا اور اسے توڑ دیا۔(مرتبؒ) [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الزكاة/حدیث: 581]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 93 كتاب الأحكام: 32 باب بيع الإمام على الناس أموالهم وضياعهم»