1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب الزكاة
کتاب: زکوٰۃ کا بیان
286. باب تغليظ عقوبة من لا يؤدي الزكاة
286. باب: زکوٰۃ نہ دینے والوں کو سخت سزا دئیے جانے کا بیان
حدیث نمبر: 575
575 صحيح حديث أَبِي ذَرٍّ، قَالَ: انْتَهَيْتُ إِلَيْهِ وَهُوَ يَقُولُ، فِي ظِلِّ الْكَعْبَةِ: هُمُ الأَخْسَرُونَ وَرَبِّ الْكَعْبَةِ، هُمُ الأَخْسَرُونَ وَرَبِّ الْكَعْبَةِ قُلْتُ: مَا شَأْنِي أَيُرَى فِيَّ شَيْءٌ مَا شَأْنِي فَجَلَسْتُ إِلَيْهِ وَهُوَ يَقُولُ، فَمَا اسْتَطَعْتُ أَنْ أَسْكُتَ، وَتَغَشَّانِي مَا شَاءَ اللهُ، فَقُلْتُ: مَنْ هُمْ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللهِ قَالَ: الأَكْثَرُونَ أَمْوَالاً إِلاَّ مَنْ قَالَ هكَذَا وَهكَذَا وَهكَذَا
سیّدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچا تو آپ کعبہ کے سایہ میں بیٹھے ہوئے فرما رہے تھے کعبہ کے رب کی قسم وہی سب سے زیادہ خسارے والے ہیں کعبہ کے رب کی قسم وہی سب سے زیادہ خسارے والے ہیں میں نے کہا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ! میری حالت کیسی ہے کیا مجھ میں (بھی) کوئی ایسی بات نظر آئی ہے؟ میری حالت کیسی ہے؟ پھر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھ گیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے جا رہے تھے میں آپ کو خاموش نہیں کرا سکتا تھا اور اللہ کی مشیت کے مطابق مجھ پر عجیب بے قراری طاری ہو گئی میں نے پھر عرض کی میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں یا رسول اللہ وہ کون لوگ ہیں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ وہ لوگ ہیں جن کے پاس مال زیادہ ہے لیکن اس سے وہ مستثنی ہیں جنہوں نے اس میں سے اس اس طرح (یعنی دائیں اور بائیں بے دریغ مستحقین پر) راہ خدا میں خرچ کیا ہو گا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الزكاة/حدیث: 575]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 83 كتاب الأيمان والنذور: 8 باب كيف كانت يمين النبي صلي الله عليه وسلم»