1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب الجنائز
کتاب: جنازے کے مسائل
277. في التكبير على الجنازة
277. باب: نماز جنازہ میں تکبیروں کا بیان
حدیث نمبر: 558
558 صحيح حديث جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: قَدْ تُوُفِّيَ الْيَوْمَ رَجُلٌ صَالِحٌ مِنَ الْحَبَشِ، فَهَلُمَّ فَصَلُّوا عَلَيْهِ قَالَ: فَصَفَفْنَا، فَصَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهِ، وَنَحْنُ صُفُوفٌ
سیّدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ آج حبش کے ایک مرد صالح (نجاشی حبش کا بادشاہ) کا انتقال ہو گیا ہے آؤ اس کی نماز جنازہ پڑھو سیّدنا جابر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ پھر ہم نے صف بندی کر لی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی نماز جنازہ پڑھائی اور ہم صف باندھے کھڑے تھے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجنائز/حدیث: 558]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 23 كتاب الجنائز: 55 باب الصفوف على الجنازة»

وضاحت: ان احادیث سے میت غائب پر نماز جنازہ غائبانہ پڑھنا ثابت ہوا۔امام شافعی رحمہ اللہ اور امام احمد رحمہ اللہ اور اکثر سلف کا یہی قول ہے۔ علامہ ابن حزم رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ کسی صحابی سے اس کی ممانعت ثابت نہیں۔(راز)