1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
کِتَابُ الْاِیْمَانِ
کتاب: ایمان کا بیان
27. باب بيان كون الإيمان بالله تعالى أفضل الأعمال
27. باب: اللہ پر ایمان لانا سب کاموں سے بڑھ کر ہے
حدیث نمبر: 51
51 صحيح حديث أَبي ذَرٍّ رضي الله عنه، قَالَ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ قَالَ: إِيمانٌ بِاللهِ وَجِهادٌ في سَبيلِهِ قُلْتُ: فَأَيُّ الرِّقابِ أَفْضَلُ قَالَ: أَغْلاها ثَمَنًا وَأَنْفَسُها عِنْدَ أَهْلِهَا قُلْتُ: فَإِنْ لَمْ أَفْعَلْ قَالَ: تُعِينُ صَانِعًا أَوْ تَصْنَعُ َلأخْرَقَ قَالَ: فَإِنْ لَمْ أَفْعَلْ قَالَ: تَدَعُ النَّاسَ مِنَ الشَّرِّ فَإِنَّها صَدَقَةٌ تَصَدَّقُ بِها عَلى نَفْسِكَ
سیّدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ کون سا عمل افضل ہے فرمایا اللہ پر ایمان لانا اور اس کی راہ میں جہاد کرنا میں نے پوچھا اور کس طرح کا غلام آزاد کرنا افضل ہے؟ آپ نے فرمایا جو سب سے زیادہ قیمتی ہو اور مالک کی نظر میں جو بہت زیادہ پسندیدہ ہو میں نے عرض کیا کہ اگر مجھ سے یہ نہ ہو سکا؟ آپ نے فرمایا کہ پھر کسی مسلمان کاری گر کی مدد کر یا کسی بے ہنر کی انہوں نے کہا کہ میں یہ بھی نہ کر سکا؟ اس پر آپ نے فرمایا کہ پھر لوگوں کو اپنے شر سے محفوظ کر دے کہ یہ بھی ایک صدقہ ہے جسے تم خود اپنے اوپر کرو گے۔ [اللؤلؤ والمرجان/کِتَابُ الْاِیْمَانِ/حدیث: 51]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 49 كتاب العتق: 2 باب أي الرقاب أفضل»