سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہمانے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات میں تہجد پڑھنے اٹھتے تو کہتے اے اللہ حمد تیرے ہی لئے ہے کہ تو آسمان و زمین کا نور ہے حمد تیرے ہی لئے ہے کہ تو آسمان و زمین کا تھامنے والا ہے حمد تیرے ہی لئے ہے کہ تو آسمان و زمین کا اور جو کچھ اس میں ہے سب کا رب ہے تو سچ ہے تیرا وعدہ سچا ہے اور تیرا قول سچا ہے تیری ملاقات سچی ہے جنت سچ ہے اور دوزخ سچ ہے سارے انبیاء سچے ہیں اور قیامت سچ ہے اے اللہ میں تیرے سامنے ہی جھکا تجھ پر ہی ایمان لایا تجھ پر بھروسہ کیا تیری ہی طرف رجوع کیا تیرے ہی سامنے اپنا جھگڑا پیش کرتا اور تجھ سے اپنا فیصلہ چاہتا ہوں پس تو میری مغفرت کر دے اگلے پچھلے تمام گناہوں کی جو میں نے چھپا کر کئے اور جو ظاہر کئے تو ہی میرا معبود ہے تیرے سوا اور کوئی معبود نہیں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب صلاة المسافرين وقصرها/حدیث: 440]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 97 كتاب التوحيد: 35 باب قول الله تعالى (يريدون أن يبدلوا كلام الله»