1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب صلاة المسافرين وقصرها
کتاب: مسافروں کی نماز اور اس کے قصر کا بیان
203. باب جواز صلاة النافلة على الدابة في السفر حيث توجهت
203. باب: سواری پر نفل نماز پڑھنا چاہے اس کا رخ کدھر بھی ہو
حدیث نمبر: 407
407 صحيح حديث عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ، أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى السُّبْحَةَ بِاللَّيْلِ فِي السَّفَرِ عَلَى ظَهْرِ رَاحِلَتِهِ حَيْتُ تَوَجَّهَتْ بِهِ
سیّدنا عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے خود دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (رات میں) سفر میں نفل نمازیں سواری پر پڑھتے تھے وہ جدھر آپ کو لے جاتی ادھر ہی سہی۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب صلاة المسافرين وقصرها/حدیث: 407]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 18 كتاب تقصير الصلاة: 12 باب تطوع في السفر في غير دبر الصلاة وقبلها»

وضاحت: راوي حدیث: سیّدنا عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ سابقون اولون میں شمار ہوتے ہیں۔ آپ نے اپنی بیوی لیلیٰ بنت ابی خیثمہ کے ساتھ حبشہ کی طرف ہجرت کی تھی۔ پھر مدینہ کی طرف ہجرت کی۔ بدر اور دیگر تمام غزوات میں شامل ہوئے۔خطاب نے انہیں متبنی بنا لیاتھا۔ جنگ جابیہ میں سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ کا علم ان کے ہاتھ میں تھا۔متعدد احادیث کے راوی ہیں۔ شہادت عثمان رضی اللہ عنہ کے چند دن بعد ۳۵ ہجری کو وفات پائی۔