سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سر مبارک (رکوع سے) اٹھاتے تو سمع اللہ لمن حمدہ ربنا ولک الحمد کہہ کر چند لوگوں کے لئے دعائیں کرتے اور نام لے لے کر فرماتے یا اللہ ولید بن ولید، سلمہ بن ہشام، عیاش بن ابی ربیعہ اور تمام کمزور مسلمانوں کو (کفار سے) نجات دے اے اللہ قبیلہ مضر کے لوگوں کو سختی کے ساتھ کچل دے اور ان پر ایسا قحط مسلط کر جیسا یوسف علیہ السلام کے زمانہ میں آیا تھا ان دنوں مشرق والے قبیلہ مضر کے لوگ مخالفین میں تھے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 392]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 10 كتاب الأذان: 128 باب يهوى بالتكبير حين يسجد»
وضاحت: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نما زمیں دعا یا بددعا کسی مستحق حقیقی کا نام لے کر بھی کی جا سکتی ہے۔ (راز)