سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہمافرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس کی نماز عصر چھوٹ گئی گویا اس کا گھر اور مال لٹ گیا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 364]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 9 كتاب مواقيت الصلاة: 14 باب إثم من فاتته العصر»
وضاحت: جس شخص کی عصر کی نماز رہ جائے تو گویا اس سے اس کا اہل اور مال سلب کر لیا گیا ہے۔ اور وہ تنہا رہ گیا ہے تو جس طرح وہ اہل وعیال اور مال کے چھن جانے سے ڈرتا ہے اسی طرح اسے عصر کی نماز کے فوت ہونے سے بچنا چاہیے۔ (مرتبؒ)