16. باب تفاضل أهل الإيمان فيه ورجحان أهل اليمن فيه
16. باب: اہل ایمان کا ایمان ایک دوسرے سے کم زیادہ ہونا اور یمن کے لوگوں کا ایمان زیادہ ہونا
حدیث نمبر: 33
33 صحيح حديث أَبي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: رَأْسُ الْكُفْرِ نَحْوَ الْمَشْرِقِ، وَالْفَخْرُ وَالْخُيَلاءُ في أَهْلِ الْخَيْلِ وَالإِبِلِ وَالْفَدَّادينَ أَهْلِ الْوَبَرِ، وَالسَّكينَةُ في أَهْلِ الْغَنَمِ
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کفر کی چوٹی مشرق میں ہے اور فخر اور تکبر کرنا گھوڑے والوں اونٹ والوں اور زمینداروں میں ہوتا ہے جو (عموماً) گاؤں کے رہنے والے ہوتے ہیں اور بکری والوں میں دل جمعی ہوتی ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/کِتَابُ الْاِیْمَانِ/حدیث: 33]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 59 كتاب بدء الخلق: 15 باب خير مال المسلم غنم يتبع بها شعف الجبال»
وضاحت: مشرق میں کفر کی چوٹی کی خبر دی۔ کیونکہ عرب کے لحاظ سے ایران، توران، یہ سب مشرق میں واقع ہیں اس زمانہ میں یہاں کے بادشاہ بڑے مغرور تھے۔ ایران کے بادشاہ نے آپ کا خط پھاڑ ڈالا تھا۔ (راز)