سیّدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوئے اور جب بیماری نے شدت اختیار کر لی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ابو بکر رضی اللہ عنہ سے کہو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں اس پر سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہابولیں کہ وہ نرم دل ہیں جب آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو ان کے لئے نماز پڑھانا مشکل ہو گا آپ نے پھر فرمایا کہ ابو بکر سے کہو کہ وہ نماز پڑھائیں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہانے پھر وہی بات کہی آپ نے پھر فرمایا کہ ابوبکر سے کہو کہ نماز پڑھائیں تم لوگ صواحب یوسف کی طرح (باتیں بناتی) ہو آخر سیّدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے پاس آدمی بلانے آیا اور آپ نے لوگوں کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہی میں نماز پڑھائی۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الصلاة/حدیث: 242]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 10 كتاب الأذان: 46 باب أهل العلم والفضل أحق بالإمامة»