1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
کِتَابُ الْاِیْمَانِ
کتاب: ایمان کا بیان
11. باب بيان تفاضل الإسلام وأي أموره أفضل
11. باب: اسلام کے افضل مفضول ہونے کا بیان اور کون سا اسلام افضل ہے
حدیث نمبر: 24
24 صحيح حديث عبْد اللهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَجُلاً سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الإِسْلامِ خَيْرٌ قَالَ: تُطْعِمُ الطَّعامَ وَتَقْرَأُ السَّلامَ عَلى مَنْ عَرَفْتَ وَمَنْ لَمْ تَعْرِفْ
سیّدناعبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک دن ایک آدمی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ کون سا اسلام بہتر ہے؟ فرمایا یہ کہ تم کھانا کھلاؤ اور جس کو پہچانو اس کو بھی اور جس کو نہ پہچانو اس کو بھی الغرض سب سلام کرو۔ [اللؤلؤ والمرجان/کِتَابُ الْاِیْمَانِ/حدیث: 24]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 2 كتاب الإيمان: 6 باب إطعام الطعام من الإسلام»

وضاحت: راوي حدیث: سیّدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ بڑے عابد وزاہد اور ماہر عالم تھے۔ آپ کی کنیت ابو محمد یا ابو عبدالرحمن تھی۔ اپنے والد سے پہلے مسلمان ہوئے۔ ایک قول کے مطابق ان کا نام العاص تھا لیکن اسلام لانے پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عبداللہ سے بدل دیا تھا۔ ابتداء میں جب احادیث لکھنے کی اجازت نہیں تھی تو یہ خاص اجازت نبوی کے تحت حدیث لکھا کرتے تھے۔ ۶۸ہجری میں وفات پائی۔