سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں تشریف لے گئے اتنے میں ایک شخص آیا اور نماز پڑھنے لگا نماز کے بعد اس نے آ کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام کا جواب دے کر فرمایا کہ واپس جا کر دوبارہ نماز پڑھ کیونکہ تو نے نماز نہیں پڑھی چنانچہ اس نے دوبارہ نماز پڑھی اور واپس آ کر پھر آپ کو سلام کیا آپ نے اس مرتبہ بھی یہی فرمایا کہ دوبارہ جا کر نماز پڑھ کیونکہ تو نے نماز نہیں پڑھی تین بار اسی طرح ہوا آخر اس شخص نے کہا کہ اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث کیا میں تو اس سے اچھی نماز نہیں پڑھ سکتا اس لئے آپ مجھے سکھلائیے آپ نے فرمایا جب تو نماز کے لئے کھڑا ہو تو (پہلے) تکبیر کہہ پھر قرآن مجید میں سے جو کچھ تجھ سے ہو سکے پڑھ اس کے بعد رکوع کر اور پوری طرح رکوع میں چلا جا پھر سر اٹھا اور پوری طرح کھڑا ہو جا پھر جب تو سجدہ کرے تو پوری طرح سجدہ میں چلا جا پھر (سجدہ سے) سر اٹھا کر اچھی طرح بیٹھ جا دوبارہ بھی اسی طرح سجدہ کر یہی طریقہ نماز کی تمام (رکعات میں) اختیار کر۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الصلاة/حدیث: 224]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 10 كتاب الأذان: 122 باب أمر النبي صلی اللہ علیہ وسلم الذي لا يتم ركوعه بالإعادة»