حضرت عبدالرحمن بن ابزیٰ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے آیت ”اور جو کوئی کسی مومن کو جان کر قتل کرے اس کی سزا جہنم ہے.“(النساء:۹۳) اور سورۂ فرقان کی آیت ”اور جس انسان کی جان مارنے کو اللہ نے حرام قرار دیا ہے اسے قتل نہیں کرتے مگر ہاں حق کے ساتھ“ الامن تاب و آمن تک، (میں نے اس آیت) کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو اہل مکہ نے کہا کہ پھر تو ہم نے اللہ کے ساتھ شریک بھی ٹھہرایا ہے اور ناحق ایسے قتل بھی کیے ہیں جنہیں اللہ نے حرام قرار دیا تھا اور ہم نے بدکاریوں کا بھی ارتکاب کیا ہے۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی ”مگر ہاں جو توبہ کرے اور ایمان لائے اور نیک کام کرتا رہے، اللہ بہت بخشنے والا بڑا ہی مہربان ہے۔ (الفرقان: ۷۰)[اللؤلؤ والمرجان/كتاب التفسير/حدیث: 1900]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 65 كتاب التفسير: 25 سورة الفرقان: 3 باب يضاعف له العذاب يوم القيامة»