1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب الفتن وأشراط الساعة
کتاب: فتنوں اور قیامت کی نشانیوں کا بیان
946. باب الخسف بالجيش الذي يؤم البيت
946. باب: بیت اللہ کی طرف چڑھائی کرنے والے لشکر کا زمین میں دھنسنے کا بیان
حدیث نمبر: 1831
1831 صحيح حديث عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَغْزُو جَيْشٌ الْكَعْبَةَ، فَإِذَا كَانُوا بِبَيْدَاءَ مِنَ الأَرْضِ، يُخْسَفُ بِأَوَّلِهِمْ وَآخِرِهِمْ قَالَتْ: قُلْتُ يَا رَسُولَ اللهِ كَيْفَ يُخْسَفُ بِأَوَّلِهِمْ وَآخِرِهِمْ وَفِيهِمْ أَسْوَاقُهُمْ وَمَنْ لَيْسَ مِنْهُمْ قَالَ: يُخْسَفُ بِأَوَّلِهِمْ وَآخِرِهِمْ، ثُمَّ يُبْعَثُونَ عَلَى نِيَّاتِهِمْ
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہانے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے قریب ایک لشکر کعبے پر چڑھائی کرے گا۔ جب وہ مقام بیدا میں پہنچے تو انھیں اول سے آخر تک سب کو زمین میں دھنسا دیا جائے گا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہانے بیان کیا کہ میں نے کہا، یارسول اللہ! اسے شروع سے آخر تک کیونکر دھنسایا جائے گا، جبکہ وہیں ان کے بازار بھی ہوں گے اور وہ لوگ بھی ہوں گے جو ان لشکریوں میں سے نہیں ہوں گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہاں! شروع سے آخر تک ان سب کو دھنسا دیا جائے گا، پھر ان کی نیتوں کے مطابق وہ اٹھائے جائیں گے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الفتن وأشراط الساعة/حدیث: 1831]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 34 كتاب البيوع: 49 باب ما ذكر في الأسواق»