حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ ایک شخص نے کسی غیر عورت کا بوسہ لے لیا اور پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس حرکت کی خبر دے دی۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی کہ نماز دن کے دونوں حصوں میں قائم کرو اور کچھ رات گئے بھی، اور بلاشبہ نیکیاں برائیوں کو مٹا دیتی ہیں۔ اس شخص نے کہا: یارسول اللہ! کیا یہ صرف میرے لیے ہے؟ تو آپ نے فرمایا کہ نہیں، بلکہ میری تمام امت کے لیے یہی حکم ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب التوبة/حدیث: 1758]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 9 كتاب مواقيت الصلاة: 4 باب الصلاة كفارة»