1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب القدر
کتاب: تقدیر کے مسائل
882. باب معنى كل مولود يولد على الفطرة، وحكم موت أطفال الكفار وأطفال المسلمين
882. باب: ’’ہر پیدا ہونے والا فطرت پر پیدا ہوتا ہے‘‘ اس کا مفہوم اور کافروں اور مسلمانوں کی جو اولاد بچپن میں فوت ہو جاتی ہے ان کا بیان
حدیث نمبر: 1704
1704 صحيح حديث ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَوْلاَدِ الْمُشْرِكِينَ فَقَالَ: اللهُ، إِذْ خَلَقَهُمْ، أَعْلَمُ بِمَا كَانُوا عَامِلِينَ
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہمانے بیان کیا کہ نبی کریم سے مشرکوں کے نا بالغ بچوں کے بارے میں پوچھا گیا۔ آپ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے جب انہیں پیدا کیا تھا اسی وقت وہ خوب جانتا تھا کہ یہ کیا عمل کریں گے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب القدر/حدیث: 1704]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 23 كتاب الجنائز: 93 باب ما قيل في أولاد المشركين»