حضرت اقرع بن حابس رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ آپ سے ان لوگوں نے بیعت کی ہے کہ جو حاجیوں کا سامان چرایا کرتے تھے، یعنی اسلم، غفار، مزینہ اور جہینہ کے لوگ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بتلاؤ اسلم ٗ غفار ٗ مزینہ اور جہینہ۔ یہ چاروں قبیلے بنی تمیم ٗ بنی عامر، اسد اور غطفان سے بہتر نہیں ہیں؟ کیا یہ (مؤخرالذکر) خراب اور برباد نہیں ہوئے؟ اقرع نے کہا: ہاں ٗ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! یہ ان سے بہتر ہیں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب فضائل الصحابة/حدیث: 1639]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 61 كتاب المناقب: 6 باب ذكر أسلم وغفار ومزينة وجهينة»