سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہمافرماتے تھے کہ لوگ کہتے تھے کہ جب قضاء حاجت کے لیے بیٹھو تو نہ قبلہ کی طرف منہ کرو نہ بیت المقدس کی طرف۔ حالانکہ ایک دن میں اپنے گھر کی چھت پر چڑھا تو میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ بیت المقدس کی طرف منہ کر کے دو اینٹوں پر قضاء حاجت کے لیے بیٹھے ہیں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الطهارة/حدیث: 149]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 4 كتاب الوضوء: 12 باب من تبرز على لبنتين»