سیّدنا ابو موسی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں (ایک مرتبہ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو میں نے آپ کو اپنے ہاتھ سے مسواک کرتے ہوئے پایا اور آپ کے منہ سے اُع اُع کی آواز نکل رہی تھی اور مسواک آپ کے منہ میں تھی جس طرح آپ قے کر رہے ہوں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الطهارة/حدیث: 143]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 4 كتاب الوضوء: 73 باب السواك»
وضاحت: اگر حلق کے اندر سے مسواک کی جائے تو اس قسم کی آواز نکلا کرتی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس وقت یہی کیفیت تھی۔ اس سے مراد مسواک کرنے میں مبالغہ ہے۔ (راز)