1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب الأشربة
کتاب: پینے کی اشیاء کا بیان
672. باب تحريم الخمر وبيان أنها تكون من عصير العنب ومن التمر والبسر والزبيب وغيرها مما يسكر
672. باب: شراب کی حرمت اور کچی پکی کھجور، انگور اور کشمش سے شراب حاصل کی جاتی ہے
حدیث نمبر: 1293
1293 صحيح حديث أَنَسٍ رضي الله عنه، قَالَ: كُنْتُ سَاقِيَ الْقَوْمِ، فِي مَنْزِلِ أَبِي طَلْحَةَ، وَكَانَ خَمْرُهُمْ يَوْمَئِذٍ الْفَضِيخَ فَأَمَرَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنَادِيًا يُنَادِي: أَلاَ إِنَّ الْخَمْرَ قَدْ حُرِّمَتْ قَالَ: فَقَالَ لِي أَبُو طَلْحَةَ: اخْرُجْ فَأَهْرِقْهَا فَخَرَجْتُ فَهَرَقْتُهَا، فَجَرَتْ [ص:11] فِي سِكَكِ الْمَدِينَةِ فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ: قَدْ قُتِلَ قَوْمٌ وَهِيَ فِي بُطُونِهِمْ فَأَنْزَلَ اللهُ (لَيْسَ عَلَى الَّذِين آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جُنَاحٌ فِيمَا طَعِمُوا) الآية
حضرت انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کے مکان میں لوگوں کو شراب پلا رہا تھا۔ ان دنوں کھجور ہی کی شراب پیا کرتے تھے (پھر وہ جونہی شراب کی حرمت پر آیت قرآنی اتری) تو رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک منادی سے ندا کرائی کہ شراب حرام ہو گئی ہے۔ انھوں نے کہا (یہ سنتے ہی) ابوطلحہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ باہر لے جاکر اس شراب کو بہا دے۔ چنانچہ میں نے باہر نکل کر ساری شراب بہا دی۔ شراب مدینے کی گلیوں میں بہنے لگی تو بعض لوگوں نے کہا: یوں معلوم ہوتا ہے کہ بہت سے لوگ اس حالت میں قتل کر دیے گئے ہیں کہ شراب ان کے پیٹ میں موجود تھی، پھر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی وہ لوگ جو ایمان لائے اورعمل صالح کیے، ان پر ان چیزوں کا کوئی گناہ نہیں ہے جو وہ پہلے کھا چکے ہیں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الأشربة/حدیث: 1293]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 46 كتاب المظالم: 21 باب صب الخمر في الطريق»