1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب الإمارة
کتاب: امارت کے بیان
656. باب كراهة الطروق وهو الدخول ليلاً لمن ورد من سفر
656. باب: سفر سے واپسی پر رات گئے گھر آنے کی کراہت
حدیث نمبر: 1253
1253 صحيح حديث جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، قَالَ: قَفَلْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ غَزْوَةٍ، فَلَمَّا ذَهَبْنَا لِنَدْخُلَ قَالَ: أَمْهِلُوا حَتَّى تَدْخُلُوا لَيْلاً (أَيْ عِشَاءً) لِكَيْ تَمْتَشِطَ الشَّعِثَةُ، وَتَسْتَحِدَّ الْمُغِيبَةُ
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک جہاد سے واپس ہو رہے تھے۔ جب ہم مدینہ میں داخل ہونے والے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تھوڑی دیر ٹھہر جاؤ اور رات ہو جائے تب داخل ہو تاکہ پریشان بالوں والی کنگھا کر لے اور جن کے شوہر موجود نہیںتھے وہ اپنے بال صاف کر لیں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الإمارة/حدیث: 1253]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 67 كتاب النكاح: 10 باب تزويج الثيبات»