1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب الجهاد
کتاب: جہاد کے مسائل
607. باب في غزوة حنين
607. باب: غزوۂ حنین کا بیان
حدیث نمبر: 1164
1164 صحيح حديث الْبَرَاءِ، وَسَأَلَهُ رَجُلٌ مِنَ قَيْسٍ: أَفَرَرْتُمْ عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ حُنَيْنٍ فَقَالَ: لكِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَفِرَّ كَانَتْ هَوازِنُ رُمَاةً، وَإِنَّا لَمَّا حَمَلْنَا عَلَيْهِمْ انْكَشَفُوا فَأَكْبَبْنَا عَلَى الْغَنائِمِ، فَاسْتُقْبِلْنَا بِالسِّهَامِ وَلَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى بَغْلَتِهِ الْبَيْضَاءَ، وَإِنَّ أَبَا سُفْيَانَ آخِذٌ بِزَمَامِهَا، وَهُوَ يَقُولُ: أَنَا النَّبِيُّ لا كَذِبْ
حضرت براء رضی اللہ عنہ سے قبیلہ قیس کے ایک آدمی نے پوچھا کہ کیا تم لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو غزوۂ حنین میں چھوڑ کر بھاگ نکلے تھے؟ حضرت براء نے کہا لیکن حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی جگہ سے نہیں ہٹے تھے قبیلہ ہوازن کے لوگ تیر انداز تھے‘ جب ان پر ہم نے حملہ کیا تو وہ پسپا ہو گئے، پھر ہم لوگ مال غنیمت میں لگ گئے آخر ہمیں ان کے تیروں کا سامنا کرنا پڑا۔ میں نے خود دیکھا تھا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے سفید خچر پر سوار تھے اور حضرت ابو سفیان رضی اللہ عنہ اس کی لگام تھامے ہوئے تھے حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: میں نبی ہوں، اس میں جھوٹ نہیں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجهاد/حدیث: 1164]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 64 كتاب المغازي: 54 باب قول الله تعالى (ويوم حنين إذ أعجبتكم كثرتكم»