ابو صالح زیات نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے سنا کہ دینار، دینار کے بدلے میں اور درہم درہم کے بدلے میں (بیچا جا سکتا ہے) اس پر میں نے ان سے کہا کہ ابن عباس رضی اللہ عنہماتو اس کی اجازت نہیں دیتے۔ ابو سعید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ پھر میں نے ابن عباس رضی اللہ عنہماسے اس کے متعلق پوچھا کہ آپ نے یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا تھا یا کتاب اللہ میں آپ نے اسے پایا ہے؟ انھوں نے کہا کہ ان میں سے کسی بات کا میں دعویدار نہیں ہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (کی احادیث) کو آپ لوگ مجھ سے زیادہ جانتے ہیں۔ البتہ مجھے اسامہ رضی اللہ عنہ نے خبر دی تھی کہ نوی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (کہ مذکورہ صورتوں میں) سود صرف ادھار کی صورت میں ہوتا ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساقاة/حدیث: 1027]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 34 كتاب البيوع: 79 باب بيع الدينار بالدينار نسأ»