اوراس بات کا بیان کہ دونوں ہاتھوں کو دونوں گھٹنوں پر رکھنا تطبیق کے لیے ناسخ ہے- کیونکہ تطبیق کا عمل پہلے تھا اور دونوں ہاتھ گھٹنوں پر رکھنے کا عمل اس کے بعد ہے لہٰذا مقدم عمل منسوخ ہے اور موخر عمل ناسخ ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: Q595]
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز سکھائی تو «اللهُ أَكْبَرُ» کہا اور جب رُکوع کرنے کا ارادہ فرمایا تو اپنے دونوں ہاتھ جوڑ کر اپنے گھٹنوں کے درمیان رکھے، پھر رُکوع کیا، سیدنا سعد رضی اللہ عنہ کو یہ خبر ملی تو اُنہوں نے فرمایا کہ میرے بھائی نے سچ کہا ہے، ہم اسی طرح کیا کرتے تھے پھر ہمیں اس کا حُکم دے دیا گیا یعنی (دونوں ہاتھوں کے ساتھ) گھٹنوں کو پکڑنے کا۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 595]