عبدالرحمان بن ابی لیلیٰ بیان کرتے ہیں کہ نماز میں تین مرتبہ تبدیلی ہوئی اور روزے بھی تین تبدیلیوں سے گزرے۔ تو ہمارے اصحاب نے ہمیں بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے یہ بات پسند آئی ہے کہ مؤمنوں یا مسلمانوں کی نماز ایک ہو حتیٰ کہ میں نے ارادہ کر لیا کہ محلّوں میں کچھ آدمی پھیلا دوں تو وہ نماز کے وقت لوگوں کو اذان دیں۔“ پھر مکمّل حدیث بیان کی۔ عمرو کہتے ہیں کہ مجھے یہ روایت حصین نے ابی لیلیٰ سے بیان کی۔ شعبہ کہتے ہیں کہ میں نے یہ روایت حصین کے واسطے سے ابن ابی لیلیٰ سے سنی۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 383]