ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
سیدنا فضل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جمرہ عقبہ پر رمی کرنے تک مسلسل تلبیہ پکارتے رہتے تھے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ان روایات کے طرق کتاب الکبیر میں بیان کردیئے ہیں کہ آپ نے جمرہ عقبہ پر رمی کرنے تک مسلسل تلبیہ پکارا ہے۔ اور یہ الفاظ اس بات کی دلیل ہیں کہ آپ نے سات کنکریاں مارنے تک تلبیہ جاری رکھا تھا کیونکہ یہ الفاظ حتّیٰ کہ آپ نے رمی کرلی اس کا ظاہری مفہوم یہ ہے کہ تمام کنکریاں مارلیں۔ کیونکہ عربی زبان کے لحاظ سے یہ درست نہیں کہ جب رمی کرنے والا صرف ایک کنکری مارلے تو اس کے بارے میں کہا جائے کہ اس نے جمرے پر رمی پوری کرلی ہے بلکہ یہ الفاظ اس وقت کہے جائیںگے جب وہ مکمّل سات کنکریاں مارلے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2885]