ان سے دلیل لینے میں ان علماء سے غلطی ہوئی ہے جنہوں نے حدث سے واجب ہونے والے وضو میں جوتوں پر مسح کرنے کو جائز قرار دیا ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ/حدیث: Q199]
حضرت عبید بن جریج رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے عرض کی گئی، ہم نے آپ کو ایسا کام کرتے ہوئے دیکھا ہے کہ آپ کے علاوہ کسی اور کو کرتے ہوئے ہم نے نہیں دیکھا، اُنہوں نے پوچھا کہ وہ کیا ہے؟ اُنہوں نے عرض کی کہ ہم نے آپ کو دیکھا ہے کہ آپ یہ سبتی جوتے پہنتے ہیں۔ اُنہوں نے فرمایا کہ بیشک میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ جوتے پہنتے ہوئے اُن میں وضو کرتے ہوئے اور اُس پر مسح کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ سیدنا ابن عباس اور اوس بن اوس رضی اللہ عنہم کی حدیث اسی باب سے ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ/حدیث: 199]