1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ قِيَامِ الْمَأْمُومِينَ خَلْفَ الْإِمَامِ وَمَا فِيهِ مِنَ السُّنَنِ
مقتدیوں کا امام کے پیچھے کھڑا ہونا اور اس میں وارد سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
1055. (104) بَابُ الْأَمْرِ بِتَحْمِيدِ الْمَأْمُومِ رَبَّهُ- عَزَّ وَجَلَّ- عِنْدَ رَفْعِ الرَّأْسِ مِنَ الرُّكُوعِ، وَرَجَاءُ مَغْفِرَةِ ذُنُوبِهِ إِذَا وَافَقَ تَحْمِيدُهُ تَحْمِيدَ الْمَلَائِكَةِ
1055. رکوع سے سر اُٹھانے کے بعد مقتدی کا اللہ تعالیٰ کی حمد وثناء بیان کرنے اور اُسے اپنے گناہوں کی بخشش کی امید رکھنے کا بیان جبکہ اس کی حمد وثناء فرشتوں کی حمد وثنا کے موافق ہوجائے
حدیث نمبر: 1597
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے میری اطاعت کی تو اُس نے اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی اور جس شخص نے میری نافرمانی کی تو اُس نے یقیناً اللہ تعالیٰ کی نا فرمانی کی، اور جس شخص نے امیر کی اطاعت کی تو اُس نے بلاشبہ میری اطاعت کی اور جس نے امیر کی نافرمانی کی تو اُس نے یقیناً میری نافرمانی کی۔ بیشک امام ڈھال ہے، لہٰذا جب وہ بیٹھ کر نماز پڑھے تو تم بھی بیٹھ کر نماز پڑھو۔ اور جب وہ «‏‏‏‏سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» ‏‏‏‏ کہے تو تم «‏‏‏‏رَبَّنَا وَلَكَ الحَمْدُ» ‏‏‏‏ کہو۔ جب اہل زمین کا قول آسمان والوں کے قول کے موافق ہو جائے تو اس کے گزشتہ گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔ کسریٰ (ایران کا بادشاہ) ہلاک ہوگا، تو اس کے بعد کوئی کسریٰ نہیں ہو گا، اور قیصر (روم کا بادشاہ) ہلاک ہو گا تو اس کے بعد کوئی قیصر نہیں ہو گا۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ قِيَامِ الْمَأْمُومِينَ خَلْفَ الْإِمَامِ وَمَا فِيهِ مِنَ السُّنَنِ/حدیث: 1597]
تخریج الحدیث: