1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ
عیدالفطر ، عیدالاضحٰی اور جو اُن میں جو ضروری سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
937. (704) بَابُ أَمْرِ الْإِمَامِ الْقَارِئَ بِقِرَاءَةِ الْقُرْآنِ وَاسْتِمَاعِهِ لِلْقِرَاءَةِ
937. امام کا قاری قرآن کو قرآن مجید کی تلاوت کرنے کا حُکم دینا اور تلاوت کو سننے کا بیان،
حدیث نمبر: Q1454
وَهُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ، وَالْبُكَاءِ عَلَى الْمِنْبَرِ عِنْدَ اسْتِمَاعِ الْقُرْآنِ
اس حال میں کہ امام منبر پر موجود ہو، قرآن مجید کی تلاوت سن کر منبر پر رو پڑنے کا بیان [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: Q1454]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 1454
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حُکم دیا کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تلاوت سناؤں جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبرپر تشریف فرما تھے، تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سورة النساء کی کچھ آیات پڑھ کر سنائیں، حتّیٰ کہ جب میں اس آیت پر پہنچا «‏‏‏‏فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِن كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ وَجِئْنَا بِكَ عَلَىٰ هَٰؤُلَاءِ شَهِيدًا» ‏‏‏‏ [ سورة النساء: 41] پھر ان کا کیا حال ہوگا جب ہم ہر اُمّت سے ایک گواہ لائیں گے اور آپ کو اس اُمّت پر گواہ بنائیں۔ تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: 1454]
تخریج الحدیث: