اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ نفل نماز کے لئے اذان اور اقامت نہیں کہی جائے گی، اگرچہ نماز باجماعت ادا کی جائے [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ صَلَاةِ الِاسْتِسْقَاءِ وَمَا فِيهَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: Q1409]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک روز بارش کی دعا کرنے کے لئے نکلے تو آپ نے ہمیں دو رکعات پڑھائیں اور جہری قراءت کی، لیکن اذان اور اقامت نہیں کہلوائی۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ صَلَاةِ الِاسْتِسْقَاءِ وَمَا فِيهَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: 1409]