1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ صَلَاةِ الْخَوْفِ
نماز خوف کے ابواب کا مجموعہ
855. (622) بَابُ ذِكْرِ الْبَيَانِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى هَذِهِ الصَّلَاةَ بِكُلِّ طَائِفَةٍ رَكْعَةً وَلَمْ يَقْضِ الطَّائِفَتَانِ شَيْئًا،
855. اس بات کا بیان کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نماز (خوف) ہر گروہ کو ایک رکعت پڑھائی تھی اور دونوں گروہوں نے (اس کے بعد) نماز کی تکمیل نہیں کی تھی، جبکہ دشمن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور قبلہ شریف کے درمیان تھا
حدیث نمبر: Q1347
وَالْعَدُوُّ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ، وَأَنَّ الطَّائِفَةَ الَّتِي حَرَسَتْ مِنَ الْعَدُوِّ كَانَتْ أَمَامَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا خَلْفَهُ
اور جس گروہ نے دشمن سے حفاظت کی تھی وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے صف آراء تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نہیں تھا [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ صَلَاةِ الْخَوْفِ/حدیث: Q1347]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 1347
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں نماز خوف پڑھائی، ایک صف آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کھڑی ہو گئی اور ایک صف آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے کھڑی ہو گئی۔ لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن لوگوں کو جو آپ کے پیچھے کھڑے تھے، ایک رکعت دوسجدوں کے ساتھ پڑھائی، پھر یہ لوگ آگے بڑھ کر اُن کی جگہ کھڑے ہو گئے اور وہ آکر اُن کی جگہ کھڑے ہو گئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں بھی ایک رکعت پڑھائی اور دو سجدے کرائے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (تشہد کے بعد) سلام پھیر دیا، اس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دو رکعت اور اُن کی ایک ایک رکعت ہوگئی ـ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ صَلَاةِ الْخَوْفِ/حدیث: 1347]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح