1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ صَلَاةِ الْخَوْفِ
نماز خوف کے ابواب کا مجموعہ
854. (621) بَابُ صَلَاةِ الْإِمَامِ فِي شِدَّةِ الْخَوْفِ بِكُلِّ طَائِفَةٍ مِنَ الْمَأْمُومِينَ رَكْعَةً
854. شدید خوف کی حالت میں امام کا مقتدیوں کے ہر گروہ کو ایک ایک رکعت پڑھانے کا بیان
حدیث نمبر: Q1343
وَاحِدَةً لِتَكُونَ لِلْإِمَامِ رَكْعَتَانِ وَلِكُلِّ طَائِفَةٍ رَكْعَةٌ وَتَرْكِ الطَّائِفَتَيْنِ قَضَاءَ الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ، وَفِي هَذَا مَا دَلَّ عَلَى جَوَازِ فَرِيضَةٍ لِلْمَأْمُومِ خَلْفَ الْإِمَامِ الْمُصَلِّي نَافِلَةً.
[صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ صَلَاةِ الْخَوْفِ/حدیث: Q1343]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 1343
حضرت ثعلبہ بن زہدم رحمه الله بیان کرتے ہیں کہ ہم سیدنا سعید بن عاص رضی اللہ عنہ کے ساتھ طبرستان میں تھے تو اُنہوں نے پوچھا، تم میں سے کس نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز خوف پڑھی ہے؟ سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ میں نے پڑھی ہے۔ سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ (نماز پڑھانے کے لئے) کھڑے ہوئے اور لوگوں نے اُن کے پیچھے دو صفیں بنائیں۔ ایک صف اُن کے پیچھے کھڑی ہوگئی اور دوسری صف دشمن کے سامنے صف آراء ہوگئی۔ تو جو لوگ اُن کے پیچھے کھڑے تھے، سیدنا حذیفہ نے اُنہیں ایک رکعت پڑھائی، پھر یہ لوگ اُن کی جگہ جا کر صف آراء ہو گئے، اور وہ لوگ آئے تو اُنہیں بھی ایک رکعت پڑھائی۔ اور اُنہوں نے (دوسری رکعت) مکمّل نہیں کی۔ جناب ابوالشعثاء کی روایت میں یہ الفاظ موجود نہیں کہ اُنہوں نے (دوسری رکعت) مکمّل نہیں کی۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ صَلَاةِ الْخَوْفِ/حدیث: 1343]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح