رافع بن مکیث سے روایت ہے، اور رافع قبیلہ جہنیہ سے تعلق رکھتے تھے اور صلح حدیبیہ کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ موجود تھے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”غلام و لونڈی کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا برکت اور بدخلقی نحوست ہے“۔ [سنن ابي داود/أَبْوَابُ النَّوْمِ/حدیث: 5163]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 3599، 18480) (ضعیف)» (بقیہ ضعیف، عثمان، محمد اور حارث سب مجہول الحال ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف انظر الحديث السابق (5162) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 179
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5163
فوائد ومسائل: یہ روایت ضعیف ہے۔ تاہم لونڈی غلام یا خادم ہو یا کوئی حیوان یا پرندہ پال رکھا ہے تو اس کی خوراک لباس رہائش اور صحت کا بخوبی خیال رکھنا شرعی واجبات میں سے ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 5163