اس سند سے بھی ابن عباس رضی اللہ عنہما سے یہی قصہ مرفوعاً مروی ہے لیکن اس میں یہ ہے کہ آپ نے ان کو بتانے سے انکار کر دیا، (کہ انہوں نے کیا غلطی کی ہے)۔ [سنن ابي داود/كِتَاب السُّنَّةِ/حدیث: 4633]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر حدیث رقم: (3269)، (تحفة الأشراف: 5838) (ضعیف الإسناد)» (سلیمان بن کثیر زہری سے روایت میں ضعیف ہیں، لیکن پچھلی سند سے یہ روایت صحیح ہے)
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح انظر الحديث السابق (4632)