اس سند سے بھی ذی مخبر سے یہی حدیث مروی ہے اس میں ہے انہوں نے بغیر جلد بازی کے ٹھہر ٹھہر کر اذان دی۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 446]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 3548) (شاذ)» (ولید بن مسلم مدلس ہیں اور دیگر رواة کی مخالفت کرتے ہوے اذان کی بابت بھی «وھو غیر عجل» بڑھا دیا ہے)
قال الشيخ الألباني: شاذ
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف انظر الحديث السابق: 445 انوار الصحيفه، صفحه نمبر 29