الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4228
فوائد ومسائل: یہ ایک صحابی کا عمل ہے، جبکہ رسول اللہ ﷺ کا عمل اُوپر بیان ہوا ہے۔ اور وہی قابلِ اتباع ہے، جیسا کہ اگلی روایت میں بھی آرہا ہے۔ ممکن ہے کی نبی ﷺ کے عمل سے حضرت عبداللہ بن عمر بے خبر رہے ہوں، ورنہ وہ کبھی بھی اس کے برعکس عمل نہ کرتے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4228