اس سند سے بھی زہری سے یہی حدیث مروی ہے اس میں انہوں نے ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کا ذکر نہیں کیا ہے، زہری کہتے ہیں: اس پر آپ نے فرمایا: ”تم نے اس کی کھال سے فائدہ کیوں نہیں اٹھایا؟“ پھر راوی نے اسی مفہوم کی حدیث ذکر کی، اور ”دباغت“ کا ذکر نہیں کیا۔ [سنن ابي داود/كِتَاب اللِّبَاسِ/حدیث: 4121]
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4121
فوائد ومسائل: حلال جانور اگر مر جائے تو اس کا کھانا حرام ہے، مگر چمڑے کو رنگ کر استعمال کر لینا بغیر کسی شک وشبہ کے جائز ہے، جیسے اگلی روایات میں آرہا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4121